معاشرے میں بڑھتی بے حیائ
مضمون نگار : نجیب الرحمن
پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جسے اسلام کی سربلندی اور مؤمنین کے لیئے آزادانہ طور پر اسلامی رسم و رواج قائم رکھنے کے لیئے بنایا گیا تھا ۔ پاکستان بنے 75 برس گزر گۓ اور ایک اسلامی ملک کی حیثیت سے اس ملک کے قوانین و طور طریقے لوگوں کا طرز زندگی اسلام کے بتاۓ ہوۓ طریقوں پر ہونا چاہیئے تھا مگر افسوس کے جو قوانین اسلام کی روشنی میں بناۓ بھی گۓ تھے انہیں دشمنان اسلام کے چیلوں نے چند سکوں کی خاطر بدل کر ان کا وبال اپنے سر لے لیا ۔اور ملک پاکستان کی عظمت کو پامال کرنے کی ناکام کوششوں میں ملوث ہیں ۔کہیں ٹرانس جینڈر کا بل پاس کیا جارہا ہے ۔کہیں نازیبا فلموں کی آسائش کی جارہی ہے ۔کہیں بے پردہ لڑکیوں کو بے ہودہ چینلز کے ذریعے منظر عام پر لایا جارہا ہے ۔کہیں ناجائز و حرام مال کی آفریں دے کر نوجوان نسلوں سے ٹک ٹاک جیسی گندی ایپلیکیشنز پر نازیبا کام کرواۓ جارہے ہیں۔کہیں چینلز پر غیر اخلاقی ڈراموں کے ذریعے ماحول کو خراب کیا جارہا ہے اور ہمارے ادارے لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس سبب معاشرے میں بے حیائ اور نسلوں کی بربادی پروان چڑھ رہی ہے۔ آج کے اس نازک دور میں جہاں ایک مسلمان اپنے اسلامی امور کو پابندی سے سر انجام نہیں دے پاتا وہاں اس طرح کی غیر اخلاقی و غیر اسلامی چیزیں عام کر کے دین سے بے زار لوگ ان نا سمجھ مسلمانوں کی دنیا و آخرت برباد کرنے کے نۓ سے نۓ مواقع ڈھونڈ رہے ہیں ۔ اور ہماری نا سمجھ قوم اسلامی طرز زندگی کو نظر انداز کر کے بے دینوں کے بناۓ ہوۓ غیر اسلامی طریقوں پر چل کر اپنی زندگی کے مقصد کو بھول بیٹھے ہیں ۔ افسوس کے ساتھ مجھے اپنے معاشرے کی اس حالت کو بیان کرتے ہوۓ یہ لکھنا پڑھ رہا ہے کہ ہماری قوم کا ایمان اتنا کمزور ہوتا جارہا ہے کہ یہ چند پیسوں کے خاطر اپنی دنیا و آخرت کو برباد کر رہے ہیں ۔کچھ والدین اپنی اولادوں کو ان ناجائز کاموں میں آگے بڑھانے کے لیئے نۓ سے نۓ راستوں پر لے جاتے خدارا اپنی نسلوں کو دین اسلام کے راستے پر لائیں اس مختصر سی زندگی میں آپ کی آخرت کو سنوارنے میں آپ کی نسلوں کا بھی کردار ہوگا اگر انہیں سہی راستے پر چلائیں گے تو یہ آپ کی بخشش کا سامان بن سکیں گے اسی کے برعکس اگر غلط راستے دکھائیں گے تو کل آپ کی یہی اولاد قبر و آخرت میں آپ کے لیئے عذاب کا سبب بنے گی۔