معاشرے میں بڑھتی بے حیائ میں TikTok , YouTube کا بڑا ہاتھ ہے

 معاشرے میں بڑھتی بے حیائ 


مضمون نگار : نجیب الرحمن

پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جسے اسلام کی سربلندی اور مؤمنین کے لیئے آزادانہ طور پر اسلامی رسم و رواج قائم رکھنے کے لیئے بنایا گیا تھا ۔ پاکستان بنے 75 برس گزر گۓ اور ایک اسلامی ملک کی حیثیت سے اس ملک کے قوانین و طور طریقے لوگوں کا طرز زندگی اسلام کے بتاۓ ہوۓ طریقوں پر ہونا چاہیئے تھا مگر افسوس کے جو قوانین اسلام کی روشنی میں بناۓ بھی گۓ تھے انہیں دشمنان اسلام کے چیلوں نے چند سکوں کی خاطر بدل کر ان کا وبال اپنے سر لے لیا ۔اور ملک پاکستان کی عظمت کو پامال کرنے کی ناکام کوششوں میں ملوث ہیں ۔کہیں ٹرانس جینڈر کا بل پاس کیا جارہا ہے ۔کہیں نازیبا فلموں کی آسائش کی جارہی ہے ۔کہیں بے پردہ لڑکیوں کو بے ہودہ چینلز کے ذریعے منظر عام پر لایا جارہا ہے ۔کہیں ناجائز و حرام مال کی آفریں دے کر نوجوان نسلوں سے ٹک ٹاک جیسی گندی ایپلیکیشنز پر نازیبا کام کرواۓ جارہے ہیں۔کہیں چینلز پر غیر اخلاقی ڈراموں کے ذریعے ماحول کو خراب کیا جارہا ہے اور ہمارے ادارے لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس سبب معاشرے میں بے حیائ اور نسلوں کی بربادی پروان چڑھ رہی ہے۔ آج کے اس نازک دور میں جہاں ایک مسلمان اپنے اسلامی امور کو پابندی سے سر انجام نہیں دے پاتا وہاں اس طرح کی غیر اخلاقی و غیر اسلامی چیزیں عام کر کے دین سے بے زار لوگ ان نا سمجھ مسلمانوں کی دنیا و آخرت برباد کرنے کے نۓ سے نۓ مواقع ڈھونڈ رہے ہیں ۔ اور ہماری نا سمجھ قوم  اسلامی طرز زندگی کو نظر انداز کر کے بے دینوں کے بناۓ ہوۓ  غیر اسلامی طریقوں پر چل کر اپنی زندگی کے مقصد کو بھول بیٹھے ہیں ۔ افسوس کے ساتھ مجھے اپنے معاشرے کی اس حالت کو بیان کرتے ہوۓ یہ لکھنا پڑھ رہا ہے کہ ہماری قوم کا ایمان اتنا کمزور ہوتا جارہا ہے کہ یہ چند پیسوں کے خاطر اپنی دنیا و آخرت کو برباد کر رہے ہیں ۔کچھ والدین اپنی اولادوں کو ان ناجائز کاموں میں آگے بڑھانے کے لیئے نۓ سے نۓ راستوں پر لے جاتے خدارا اپنی نسلوں کو دین اسلام کے راستے پر لائیں اس مختصر سی زندگی میں آپ کی آخرت کو سنوارنے میں آپ کی نسلوں کا بھی کردار ہوگا اگر انہیں سہی راستے پر چلائیں گے تو یہ آپ کی بخشش کا سامان بن سکیں گے اسی کے برعکس اگر غلط راستے دکھائیں گے تو کل  آپ کی یہی اولاد قبر و آخرت میں آپ کے لیئے عذاب کا سبب بنے گی۔


یہاں میں اس تحریر کو پڑھنے والے والدین سے یہ مؤدبانہ گزارش کروں گا کہ خدارا اپنی اولادوں کو سہی اور غلط کے بارے میں آگاہ کیجیۓ انہیں اسلامی طرز سے زندگی گزارنے کا درس دیجیئے انہیں موبائل ،انٹرنیٹ کے غلط استعمال سے بچائیں نازیبا ویڈیوز دیکھنے بنانے سے روکیں ان کی لگام آپ کے ہاتھ میں ہے اگر آپ انہیں ان برے کاموں سے روک کر  صراط مستقیم کا درس دیں گے ، حلال و حرام کے بارے میں آگاہ کریں گے تو ان شاءاللہ کل یہی اولاد آپ کے لیئے سہارا و آپ کی آنکھ کا چمکتا ستارہ بنے گی اور اپنی اور آپ کی بخشش کا ساماں بنے گی۔ چند والدین اور ان کی اولادیں انسانوں کی آنکھوں میں چمکنے مشہور ہونے اور ناجائز پیسہ کمانے میں اتنا بے حس ہوچکے ہیں کہ سہی اور برے کی تمیز کھوچکے ہیں جس بیٹی کو پردہ میں چھپاکر رکھنا چاہیئے تھا والدین نے انہیں لوگوں کے سامنے ولاگز کی صورت میں پیش کردیا ان کی یہ شہزادیاں اپنی نش و نمائش کر کے لوگوں کے سامنے بے پردہ ویڈیوز بناکر ایپلیکیشنز کے ذریعے حرام پیسہ کما کر اپنی حلاکت کا سماں کر رہی ہیں شاید اس چیز کو بھلا کر کہ یہی مشہوریت انہیں تباہی کی طرف لے جاسکتی ہے ایسے والدین کو سوچنا چاہیئے کہ ہم اپنی دنیا کو بہتر کرنے میں آخرت کو برباد نہ کردیں اور معاشرے میں بڑھتی بے حیائ کا سبب یہ والدین بھی ہیں ۔اگر ادارے اپنی زمہ داریاں پوری کرنا شروع کردیں ایسی نازیبا و غیر اخلاقی ویب سائٹس ، ایپلیکیشنز کو  معاشرے سے نکالنے کی کوشش کریں جو معاشرے میں بے حیائ کو عروج دے رہی ہیں تو شاید یہ قوم ان غلط چیزوں سے بچ کر اپنی زندگی کو کامیاب طریقے سے گزار سکے ۔اللہ کریم ہمیں معاشرے میں پھیلتی بے حیائ سے بچاۓ اور ہمیں دوسروں کو اس برائ سے بچانے کی توفیق نصیب فرمائے آمین ۔